بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || کے مطابق، ایک جاپانی سیاستدان اور رکن پارلیمان 'تارو یاما موتو' (Taro Yamamoto) نے کہا: جاپان امریکہ کی نوآبادی ہے اور یہ ایک خودمختار ملک نہیں بلکہ امریکہ کی نوآبادی (Colony) ہے؛ کہتے ہیں:
مسٹر پرائم منسٹر! کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ ملک [جاپان] ایک نوآبادی ہے؟
جاپان ایک خودمختار ملک ہے؟ یہ ملک امریکہ کی نوآبادی ہے۔ بدقسمتی سے، آج کا جاپان، میرے خیال میں ایک نوآبادی (کالونی) ہے۔
مسٹر پرائم منسٹر! کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ ملک [جاپان] ایک نوآبادی ہے؟
ایک ایم پی کا جواب: یہ ایک خودمختار ملک ہے۔
یاما موتو: یہ درست ہے کہ جاپان ایک خودمختار ملک بن کر دکھا رہا ہے لیکن ۔۔۔
اگر یہ ایک خودمختار ملک ہے تو [روس کے زیر قبضہ] شمالی اراضی واپس کیوں نہیں پلٹائی گئی ہیں؟
کیوں نہیں پلٹائی جاتیں؟
روس شمالی سرزمینیں واپس کرنے سے کیوں گریزاں ہے؟ اس لئے کہ وہ خوفزدہ ہے کہ اگر یہ جزائر جاپان کو واپس کردے تو امریکہ ان میں فوجی اڈے بنائے گا، کیا ایسا نہیں ہے؟
روس نے جاپان سے کہا کہ وعدہ کرے کہ ان جزائر میں امریکی فوجی اڈوں کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا، لیکن جاپان نے قبول نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ جزائر جاپان کو واپس نہیں کئے گئے ہیں۔
اگر جاپان امریکی تائید و توثیق کے بغیر اپنی سرزمین کے لئے فیصلے نہیں کر سکتا، تو اس کو ایک خودمختار ملک نہیں کہا جا سکتا۔
یہ ملک ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی نوآبادی ہے۔
سوال یہ ہے کہ وہ فوجی مشقیں ـ جن کی امریکہ کے اندر بھی اجازت نہیں ہے ـ جاپان میں مجاز سمجھی جاتی ہیں؟ بہت کم بلندی پر جنگی طیاروں کی پروازیں اور دوسری مختلف سرگرمیاں، جاپان میں کیوں، ممکن ہیں؟ اس لئے کہ جاپان کے ساتھ ایک نوآبادی کی طرح سلوک کیا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ